• About Us
  • The TFT Story
  • Team
  • Write for TFT
  • Online advertisement tariff
  • Donate To Us
The Friday Times - Naya Daur
Monday, January 30, 2023
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us
No Result
View All Result
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us
No Result
View All Result
The Friday Times - Naya Daur
No Result
View All Result
Home Editorial Urdu

جنرل باجوہ کا دہرا کھیل

TFT Features Desk by TFT Features Desk
December 6, 2022
in Editorials, Editorial Urdu, Features, Main Slider
Bajwa Double Game
452
SHARES
Share on FacebookShare on Twitter

یہ بات تو اب جانی پہچانی ہے۔ جنرل قمرجاوید باجوہ ہمہ وقت ایک ”دہرا کھیل“ کھیل رہے تھے۔ اس سچ کو بے نقاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی کا کہناہے کہ گزشتہ مارچ کو عدم اعتماد کے ووٹ کو ناکام بنانے کے لیے آرمی چیف نے انہیں عین وقت پر عمران خان کا ساتھ دینے کا مشورہ دیا تھا۔ اس دوران اُنھوں نے پی ڈی ایم کو یقین دلایا تھا کہ وہ ”نیوٹرل“ ہیں اور وہ تحریک انصاف سے مایوس ہو کر ان کی طرف آنے والے اتحادیوں پر دباؤ ڈال کر ووٹ تبدیل کرانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ لیکن بات اس سے کہیں بڑھ کرہے۔

پی ڈیم ایم کے ذرائع تسلیم کرتے ہیں کہ جنرل باجوہ نے انھیں قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک واپس لے لیں۔ اس کے بدلے میں عمران خان قومی اسمبلی تحلیل کردیں گے، لیکن اُنھیں ان پر یا عمران کے وعدے پر اعتبار نہیں تھا۔ دوسری طرف  عدم اعتماد پر رائے شماری کے نتیجہ خیز ہونے پرعمران خان نے محسوس کیا کہ جنرل باجوہ نے اُنھیں دھوکے میں رکھا ہے۔ عمران خان نے اُنھیں برطرف کرنے کی دھمکی دی۔ چنانچہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کو نصف شب ایس او ایس بھیجا گیا گیاتاکہ وزیر اعظم کوایسے کسی بھی اقدام سے بازر کھا جاسکے۔

یہ صرف عمران خان ہی نہیں جنھوں نے جنرل باجوہ پر ”دہرا کھیل“ کھیلنے کا الزام لگا یا ہے۔ پی ڈی ایم کے پاس بھی لگانے کے لیے الزامات ہیں۔ 2021 ء کے آخر میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آئی ایس آئی کی قیادت سے ہٹا کر کورکمانڈر پشاور نامزد کرنے پر عمران خان اور جنرل باجوہ کے درمیان تناؤ آگیا۔اچانک پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف عدم اعتمادکی قرارداد پیش کردی۔ پی ڈی ایم کے ذرائع تسلیم کرتے ہیں کہ یہ پیش رفت جنرل باجوہ کی آنکھ کے اشارے کے بغیر ممکن نہ ہوتی۔ لیکن یہ کوئی اتنا سیدھا سادا معاملہ نہیں تھا۔ پی ڈی ایم کو عدم اعتماد لانے میں چار ماہ لگ گئے۔ اس کی وجہ صرف یہ تھی کہ جنرل باجو مختلف بہانوں سے گرین سگنل دینے میں پیس وپیش سے کام لے رہے تھے۔ جنرل نے اُنھیں بتایا کہ وہ ریکوڈک اور آئی ایم ایف کے معاملات پر فکر مند ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ رخصت کیے جانے سے پہلے تحریک انصاف کی حکومت ان پردستخط کردے کیوں کہ یہ امور تازہ انتخابات کی صورت کی صورت ہونے والی تاخیرکے متحمل نہیں ہوسکتے۔اس دوران وہ امید کررہے تھے کہ عمران خان پر دباؤ ڈال کر اپنے ذاتی عزائم پورے کرسکیں گے۔

دہرا کھیل کھیلنے کے پیچھے ان کا ہدف مدت ملازمت میں عمران خان سے ایک اور توسیع لینا تھا۔ یا اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہیں تو پھر پی ڈی ایم سے اس کی یقین دہانی حاصل کرنا تھی۔لیکن جب اُنھیں احساس ہوا تو کہ عمران خان تو نومبر 2022   میں جنرل فیض حمیدکو اگلا آرمی چیف بنانے پر تلے ہوئے ہیں تو اُنھوں نے نواز شریف اور آصف زرداری کے ساتھ رومانس کرنا شروع کردیا۔ دونوں جہاں دیدہ گھاگ سیاست دانوں نے اُنھیں یقین دلادیا کہ اگر جنرل ان کا مقصد پورا کردیں تو وہ ان کی خواہش کی تکمیل کریں گے۔

جنرل باجوہ کی عین وقت پر چوہدریوں کی حمایت کا رخ عمران کی طرف رخ موڑنے کی کوشش یہ پیغام دینے کے لیے تھی تا کہ عمران خان تمام کھیل سمجھتے ہوئے انھیں عہدے سے نہ ہٹا دیں۔ اُنھوں نے ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے دیگر اتحادیوں کو یہی مشورہ نہیں دیا کیوں کہ وہ یہ بھی نہیں چاہتے تھے کہ پی ڈی ایم کا اُن کے ”نیوٹرل“ ہونے سے اعتبار اٹھ جائے۔ وہ چاہتے تھے کہ عمران خان قومی اسمبلی تحلیل کردیں تا کہ وہ تازہ انتخابات کو کنٹرول کرتے ہوئے پی ڈی ایم کو اقتدار میں لے آئیں اور اس کے بدلے ان سے مدت ملازمت میں دوسری مرتبہ توسیع لے سکیں۔ لیکن نہ تو عمران خان اور نہ ہی شریف برادران نے ان کے مشورے کو قبول کیا۔ حکومت تبدیل ہوئی اور اپریل 2022 ء میں ایک نیا منظر نامہ ابھرا۔ جنرل باجوہ نے نئی حکومت کو اپنی بات منوانے کی کوشش کی کہ وہ فوری طور پر تازہ عام انتخابات کا اعلان کردے۔ ممکن ہے کہ ان کی بات مان لی جاتی اگر عمران خان پچیس مئی کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کی دھمکی نہ دیتے۔ ان حالات میں پی ڈی ایم نے محسوس کیا کہ خان کی دھمکی کے سامنے پسپائی اختیار کرتے دکھائی دینا انتہائی منفی تاثر ابھارے گاجو انتخابات میں بہت مہنگا ثابت ہوگا۔ اس لیے نواز شریف نے قدم جماتے ہوئے جنرل باجوہ اور عمران خان، دونوں کے سامنے مزاحمت پر کمر باندھ لی۔

عمران خان اب مدد نہ کرنے پر جنرل باجوہ کے خلاف جنگ کے راستے پر چل پڑے۔ معاملات اس وقت بگڑ گئے جب سیاست میں فوج کی مداخلتوں کے خلاف عمومی طور پر اور خاص طور پر جنرل باجوہ کی سازشوں کے خلاف ایک واضح ردعمل سول سوسائٹی اور حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران کی صفوں میں نمودار ہونا شروع ہوا۔ اس کے نتیجے میں فوج کے سینئر کمانڈروں نے ملاقات کی اور ایک سادہ ایجنڈے کی منظوری دی:  فوجی قیادت سیاسی میدان سے باہر نکل کر ”نیوٹرل‘ ہوجائے، مارشل لا ہر گز نہ لگایا جائے، اور جنرل باجوہ کی سروس میں مزید توسیع نہ کی جائے۔ یہ وہ وقت تھا جب جنرل باجوہ نے صدر عارف علوی کے ذریعے عمران خان کے سامنے ایک نیا فارمولہ رکھا:  پی ڈی ایم  29 نومبر سے پہلے انتخابات کا اعلان کرے اور جنرل باجوہ کو نگراں مدت کی صدارت کرنے اور معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے چھ ماہ کی توسیع دی جائے۔ عمران خان اس فارمولے کو آگے بڑھانے پر آمادہ ہوئے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ وہ اگلے انتخابات جیت کر چھ ماہ بعد اپنے آدمی کو آرمی چیف مقرر کر دیں گے۔ لیکن پی ڈی ایم جنرل باجوہ کو ایک اور مدت دینے کے لیے تیار نہیں تھی۔

اس فارمولے کو یکسر مسترد کر دیا گیا۔ جنرل باجوہ کا رویہ دھمکی آمیز ہوتا گیا۔ نواز شریف پیچھے نہ ہٹے۔ ان کا استدلال یہ تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے آئی ایم ایف کی مشکل پالیسیوں کو لاگو کرنے میں اہم سیاسی سرمایہ خرچ کیا ہے، اور اگر مارچ میں انتخابات منعقد ہوئے تو اسے شکست ہو جائے گی۔ جنرل باجوہ نے اب پینترا بدلتے ہوئے اصرار کیا کہ جنرل اظہر عباس اور ساحر شمشاد، جو ان کے قریب تھے اور عمران خان کی طرف جھکاؤ رکھتے تھے، کو بالترتیب چیف آف آرمی سٹاف اور چیئرمین جائنٹ چیفس آ ف سٹاف کمیٹی کے عہدے پر فائز کیا جائے۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں وہ وزارت دفاع کو سمری نہیں بھیجیں گے۔ نواز شریف نے ایک بار پھر مضبوط موقف اختیار کیا۔ جنرل باجوہ کو بتایا گیا کہ اگر وہ جنرل عاصم منیر کا نام نہیں بھیجتے تو وزیر اعظم صرف سینئر ترین جنرل یعنی عاصم منیر کی خدمات کو ”برقرار” رکھیں گے اور انہیں آرمی چیف مقرر کر دیں گے۔ نومبر کے آخری ہفتے کشیدگی واضح تھی۔ آخر کار جنرل باجوہ پیچھے ہٹ گئے، جنرل عاصم منیر آرمی چیف بنے اور جنرل شمشاد کو چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی پربنا دیا گیا۔

جنرل باجوہ کی آخری خواہش تھی کہ اب وہ منظر عام سے اوجھل ہوئیں۔ لہذا چوہدریوں سے درخواست کی کہ وہ عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ اس امید پر ضمانت دیں کہ تحریک انصاف کے ٹرولز انھیں اور ان کے خاندان کوپریشان نہیں کریں گے۔ اگرچہ جنرل باجوہ کے خلاف ٹرولنگ وقتی طور پر رک گئی ہے لیکن عمران خان معاف کرنے کے موڈ میں نہیں۔ اور نہ ہی وہ آزاد میڈیا بھولنے کے لیے تیار ہے جو چار سال سے جنرل کا مشق ستم بنا رہا تھا۔ اس طرح ان کی بدعنوانیوں اور سیاسی جوڑ توڑ کی کہانیاں گردش میں ہیں۔

اور امر واقعی یہ ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے گزشتہ چھے سال کے عدم استحکام اور آئین کی پامالی میں کردار کو فراموش یا معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔ خود غرض طالع آزماؤں کے لئے ایک نصیحت آموز سبق قائم ہونا چاہیے۔

Also Read:

Beyond Fantasy: This Historian Depicts Ottoman Power In Real Life

Ishaq Dar’s Exchange Rate Policy: Ignorance And Hubris

Tags: najam sethi editorialpervez elahiEditorialnajam sethi editorial urdulatest najam sethiNajam Sethinajam sethi todaytoday najam sethi editorialEditorial Urdunajam sethi on army chiefNajam Sethi's Editorialbajwa ka dohra khelImran Khannajam sethi latest editorialthe friday times editorial
Previous Post

Middle Class Pressure Might Force Pakistan Army To Retreat From The Political Arena

Next Post

Mohammad Abbas May Replace Injured Haris Rauf In Test Series Against England

TFT Features Desk

TFT Features Desk

Next Post
Bajwa Double Game

Bajwa’s “Double Game”

Comments 1

  1. خرم ایوب says:
    2 months ago

    پچھتر سال کی یہ داستان الم اب اپنے آخری انجام کی جانب بڑھ رہے ہے ۔ جمہور نے جہاں مارشل لاء کے اندھیروں کو کئ بار ثابت قدمی سے عبور کر لیا ہے وہاں باجوہ اور اس کی باقیات کہ چند عصر اور سہی ۔ ہمیشہ پرامید رہنے اور اس حقیقت کا اظہار کرنے کہ ضرورت ہے کہ آخر فتح جمہور کا مقدر ہے ۔ اگر ہم سب لوگ دیکھیں تو حد نگاہ کے کنارہ پہ اک پو پھوٹنے کی منتظر ہے ۔

    صبح نو

    جب اس دھرتی پہ نئ قوموں کی تخلیق ہوئ
    ہم بکھرے لوگوں کہ گلدستہ کی تائید ہوئ
    اک قوم تو شائد تھے ہی نہیں
    مگر سبز ہلالی پرچم نے
    کچھ ایسے خواب دکھاۓ کہ
    ہم اس راہ پہ یکدم چل بیٹھے

    تخلیق کا خون ہم نے سہا
    اگ جگر کا گوشہ ہم میں نہ رہا
    اک قوم تو شائد تھے ہی نہیں
    سو دل کہ دو ٹکڑے کروا بیٹھے
    اک دستور سلائ سجائ دی
    ٹوٹے دل کو رفو کر کے
    شاہراہ دستور پہنچ ہی گۓ

    ہم راہوں میں بسے ان لوگوں نے
    اک آزاد وطن کا سوچا تھا
    جمہور کی منشاء رانی ہو گی
    راج کرے گی خلق خدا
    اس دستور کی ترجمانی ہو گی

    ہم بکھرے بکھرے لوگوں نے
    اس سبز ہلالی پرچم پہ
    یہ خواب جو ملکر دیکھے تھے
    کچھ دھندلی آنکھوں والوں کو
    سراب وہ شائد لگتے تھے

    ان لوگوں نے فسطائیت کے نۓ خواب بنُے
    جمہور کی منشاء رانی کو
    زنجیروں کی پا زیب سجی
    کچھ دھندلی آنکھوں والوں کے
    ڈراؤنے خوابوں کی تکلیف سہی

    زنداں کی آخر رات ہوئ
    طاغوت کو پھر سے مات ہوئ

    ہم ہارے ان سے جیت گۓ
    وہ جیتی بازی ہار گۓ
    سراب ہٹا تو ہم تھے
    وہی بکھرے بکھرے لوگ
    اک گلدستہ بنے
    کھلی آنکھوں میں اپنے خواب لیۓ

    سبز ہلالی پرچم پہ
    فسطائیت کے بادل کو
    ہے چیر گئ جمہور کی لو
    اب چاہے جو بھی ہو
    رکنے کی نہیں صبح نو

Recent News

PTI Decides Imran Khan Will Contest All 33 NA By-Elections

PTI Decides Imran Khan Will Contest All 33 NA By-Elections

January 29, 2023
Beyond Fantasy: This Historian Depicts Ottoman Power In Real Life

Beyond Fantasy: This Historian Depicts Ottoman Power In Real Life

January 29, 2023
Ishaq Dar’s Exchange Rate Policy

Ishaq Dar’s Exchange Rate Policy: Ignorance And Hubris

January 29, 2023

Twitter

Newsletter



Donate To Us

The Friday Times – Naya Daur

THE TRUTH WILL OUT


The Friday Times is Pakistan’s first independent weekly, founded in 1989. In 2021, the publication went into collaboration with digital news platform Naya Daur Media to publish under a daily cycle.


Social Media

Latest News

  • All
  • News
  • Editorials
  • Features
  • Analysis
  • Lifestyle
PTI Decides Imran Khan Will Contest All 33 NA By-Elections

PTI Decides Imran Khan Will Contest All 33 NA By-Elections

by News Desk
January 29, 2023
0

The Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) announced that it will...

Beyond Fantasy: This Historian Depicts Ottoman Power In Real Life

Beyond Fantasy: This Historian Depicts Ottoman Power In Real Life

by Ahmad Faruqui
January 29, 2023
0

In Pakistan, as in much of the Muslim...

Social Feed

  • About Us
  • The TFT Story
  • Team
  • Write for TFT
  • Online advertisement tariff
  • Donate To Us

© 2022 All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us

© 2022 All Rights Reserved.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist