• About Us
  • The TFT Story
  • Team
  • Write for TFT
  • Online advertisement tariff
  • Donate To Us
The Friday Times - Naya Daur
Sunday, January 29, 2023
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us
No Result
View All Result
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us
No Result
View All Result
The Friday Times - Naya Daur
No Result
View All Result
Home Editorial Urdu

کیا صفائی ہوچکی؟

کیا صفائی ہوچکی؟

TFT Features Desk by TFT Features Desk
June 12, 2022
in Editorials, Editorial Urdu, Features, Main Slider
Dusted and Done?
753
SHARES
Share on FacebookShare on Twitter

مثالی طور پر ایک سالانہ بجٹ معاشی ڈھانچے کے عدم توازن کو درست کر تا ہے۔سرمائے کی افزائش، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرتا،معیار زندگی (خاص طور پر غریب افراد کا)میں بہتری لاتا اور دولت کی ناہمواری کم کرتا ہے۔ لیکن  2022-23  کا بجٹ کچھ حوالوں سے ان اہداف سے دور دکھائی دیتا ہے۔ یہ معاشی عدم توازن، جیسا کہ مالی اور تجارتی خسارے کو کم نہیں کرتا جو مہنگائی میں اضافے اور کرنسی کی قدر میں گراوٹ کا باعث بنتا ہے۔ یہ غیر پیداواری اخراجات، جیسا کہ دفاع، انتظامیہ اور سبسڈی کی دراز رسی کو کم نہیں کرتا۔ یہ شعبے محصولات کا بھاری حصہ ہڑپ کرجاتے ہیں۔ بدترین بات یہ ہے کہ مذکورہ بجٹ ملازمت کے مواقع کم کرتا اور معیار زندگی گھٹاتا ہے اور امیر اور غریب کے درمیان فرق کو بڑھاتا ہے۔

لیکن سچی بات یہ ہے کہ اس میں پی ڈی ایم حکومت کے فنانس منسٹر، مفتاح اسماعیل کا کوئی قصور نہیں۔ انھیں تحریک انصاف کی نکال باہر کی جانے والی حکومت کی طرف سے تباہ حال معیشت ملی تھی۔ اسے درست کرنے اور پٹری پر چڑھانے کے لیے طویل اور مشقت طلب کاوش درکار ہے۔ درحقیقت مفتاح اسماعیل صاحب کی مشکلات کی ذمہ داری دو حقائق پر آتی ہے جن کے رونما ہونے میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں:  پہلا، تحریک انصاف نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک مشکل معاہدے پر پہلے ہی دستخط کردیے تھے۔ اب موجودہ وزیر خزانہ اس معاہدے سے انکارنہیں کرسکتے تھے ورنہ ملک مالیاتی طور پر دیوالیہ ہو جاتا۔ دوسرا، پی ڈی ایم کی حکومت کے پاس یہ گند صاف کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پندرہ ماہ ہیں۔ بدترین بات یہ بمشکل ایک ماہ بعد یہ دوبارہ رائے دہندگان کے غصے کا سامنا کرنے پر مجبور ہوسکتی ہے۔ ان خوف ناک معروضات کے درمیان بجٹ بنانا یقینا ایک مشکل اور تکلیف دہ کام تھا۔

اس لیے مفتاح اسماعیل کو خراج تحسین پیش کرنا پڑے گاکہ اُنھوں نے نہ صرف اس چیلنج کو قبول کیا بلکہ مشکلات کے منجدھار سے بچ نکلتے بھی دکھائی دیے۔ اب مالی طور پر دیوالیہ ہونے کا اندیشہ ٹل چکا کیوں کہ آئی ایف ایم بجٹ اوروزیر خزانہ کے مثبت قدم اٹھانے کے عزم سے مطمئن ہوتے اگلے ماہ پاکستان کو پیکج دے گا۔ اس کے بعد مہربان عالمی مالیاتی ادارے اور مشرق وسطیٰ کے دوست ممالک کی طرف سے بھی امدادی رقوم کی آمد شروع ہوجائے گی۔

دوسری طرف یہ بھی ضروری نہیں کہ ہر کوئی مفتاح استعمال کے نسخے سے اتفاق کرے۔مختلف حلقوں میں بحث ہوگی، اور سیاسی معیشت کے اپنے اپنے امکانات کے تناظر میں اس کے حق میں اور مخالفت میں دلائل ارزاں کیے جائیں گے۔ مثال کے طور پراُنھوں نے توانائی کے بلند نرخوں کے دباؤ سے غریب آدمی کو بچانے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 364   ارب روپے رکھے ہیں جو پاکستان کے چودہ ملین گھرانوں تک پہنچیں گے۔ وزیر خزانہ غربت کم کرنے اورترقیاتی منصبوں کے لیے مزید رقم مختص کرسکتے تھے لیکن اس کے لیے دفاع سے رقم نکالنا پڑتی۔ اس سے طاقت ور غالب اور ہمہ گیر اسٹبلشمنٹ ناراض ہوجاتی۔ اُنھوں نے اشیائے تعیش پر ٹیکس بڑھایا لیکن ضروری ادویہ، زرعی مشینری،سولر سیل وغیرہ پر کم کردیا۔ کم از کم قابل ٹیکس رقم کی حد پچاس ہزار ماہانہ سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردی ہے۔ دوسری طرف دولت مند افراد اور اداروں، جیسا کہ کمرشل بنکوں کی آمدنی، مالی مفاد اور جائیداد پر ٹیکس بڑھا دیا ہے۔ چھوٹے دوکان داروں پر بھی تین ہزار سے دس ہزار روپے ماہانہ بلواسطہ ٹیکس عائد کرکے اُنھیں بھی ٹیکس نیٹ میں لایا گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا ہے۔

اس کے باوجود کچھ کمی کوتاہی رہ گئی ہے۔ وزیر خزانہ کو پانچ ہزار روپے کے نوٹ کو ختم کردینا چاہیے تھا کیوں کہ یہ ملک میں کالے دھن کے انتقال کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اگر پانچ ہزار کا نوٹ ختم کردیا جائے تو لین دین بنک کے ذریعے ہوگااور مستند منی ٹریل مل جائے گی۔اس کی وجہ سے ٹیکس وصول کرنا اور ٹیکس کے دائرے کو بڑھانا ممکن ہوجائے گا۔اُنھیں وراثت میں ملنے والی جائیداد پر پراگریسو ٹیکس عائد کرنا چاہیے تھا۔ باپ کی موت کے بعد بیٹوں کوجائیداد کی منتقلی عام طور پر دولت مند افراد کی طرف سے ہوتی ہے۔ اُنھیں تعمیرات کے شعبے میں کالے دھن کے استعمال کے نتیجے میں ہونے والی معاشی نمو کے فائدے اور نقصان کا جائزہ لے کر اس کے مطابق پالیسی وضع کرنی چاہیے تھی۔ شوگر انڈسٹری اور مختلف برآمدی مال تیا ر کرنے والی صنعتوں کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کی ضرورت تھی کیوں کہ کرنسی کی قدر میں کمی نے اُنھیں مسابقت کے قابل بنا دیا ہے۔ اُنھیں تھوڑی سی ہمت دکھاتے ہوئے انڈیا کے ساتھ اہم اشیا کی تجارت بھی شروع کردینی چاہیے کیوں کہ اب ”جیواکنامک“ وجوہ کی بنا پر اسٹبلشمنٹ بھی اس کی مخالف نہیں۔ اس سے ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی ہوگی،ضروری اشیا کے یک لخت مارکیٹ سے غائب ہونے کا سلسلہ رک جائے گا اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔

لیکن ابھی نہ گند صاف ہوا ہے، نہ کام ختم۔ مفتاح اسماعیل نے بہت کھلے الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ جولائی کے وسط میں ہونے والے اجلاس میں بجٹ میں کی گئی تجاویز پر غور کرے گا۔ عین ممکن ہے کہ وہ مزید سخت اقدامات پر اصرار کرے۔ اس لیے چند ماہ بعد منی بجٹ خارج از امکان نہیں۔

اس دوران سیاست ریاست اور معاشرے کو مزید زک پہنچانے کے لیے کمر بستہ ہے۔ محاذ آرائی کی کوئی بھی کیفیت معیشت کی بحالی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ عمران خان دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ مہنگائی اور بے روزگاری سے پیدا ہونے والی عوامی بے چینی کا فائدہ اٹھا تے ہوئے اگلے ماہ پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیج دیں گے تاکہ اکتوبر میں ملک میں انتخابات ہوسکیں۔ ایسا ہونے کی صورت میں آئی ایم ایف پروگرام معطل ہوجائے گاجس کے ملک کے لیے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ اس کی ملک کو دوسوبلین روپے قیمت چکانا پڑے گی اور بجٹ کا دھڑن تختہ ہوجائے گا۔اور اگر عمران خان نے انتخابی نتائج قبول کرنے سے انکار کردیا یا ان کے نتیجے میں ایک کمزور مخلوط حکومت وجود میں آئی جو آئی ایم ایف پروگرام کو نافذ کرنے کی سکت نہ رکھتی ہوئی تو ملک ناقابل بیان سیاسی بحران کا شکار ہوجائے گا۔

پی ڈی ایم حکومت نے بلاشبہ سیاسی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دی ہے۔ اس کا سیاسی مفاد اس میں تھا کہ پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے فوری انتخابات کی طرف بڑھ جاتی۔ اس وقت عمران خان کی پوزیشن خراب تھی۔ پی ڈی ایم کو تحریک انصاف کے پھیلائے گند کو صاف کرنے میں اپنے ہاتھ آلودہ کرنے کی ضرورت نہ تھی۔ درحقیقت اس نے اسٹبلشمنٹ کی واضح ہدایت کے مطابق ”قومی مفاد“ (احمق، یہ معیشت ہے)میں ایسا کرتے ہوئے ”ووٹ کو عزت دو“ کے اپنے بیانیے کو بھی زک پہنچائی ہے۔ لیکن اگر اسٹبلشمنٹ نے اب عمران خان کے دباؤ کے سامنے جھکتے ہوئے پی ڈی ایم حکومت کو اکتوبر 2023  ء تک کارکردگی دکھانے کی مہلت نہ دی اور الیکشن کرا دیے تو اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی اور بربادی کا الزام یہ خود ہی دے سکے گی۔

Also Read:

PML-N Workers Swarm Airport As Maryam Nawaz Lands In Lahore

“Indo-Pak Trade Potential As High As $30 Billion”: Economist Dr. Turab Hussain In Conversation With Dr. Ayesha Siddiqa

Tags: Najam SethiEditorial Urdunajam sethi latestnaya daur najam sethiNajam Sethi EditorialsUrdu Editorialskya safai ho chuki
Previous Post

Swat’s Mountain Fire Continues For Third Day

Next Post

PPP Leader Farhatullah Babar Urges Own Party’s NA Speaker To Issue Production Orders For Ali Wazir

TFT Features Desk

TFT Features Desk

Next Post
Dusted and Done?

Dusted and Done?

Recent News

‘Asif Zardari Was The Only Person In The Way Of Imran’s Arrest’

‘Asif Zardari Was The Only Person In The Way Of Imran’s Arrest’

January 29, 2023
You Can’t Accuse People Every Time Your Wife Has A Dream, Bilawal Tells Imran

You Can’t Accuse People Every Time Your Wife Has A Dream, Bilawal Tells Imran

January 28, 2023
Shehbaz Terms Imran Assassination Plot Remarks ‘Nonsensical’

Shehbaz Terms Imran Assassination Plot Remarks ‘Nonsensical’

January 28, 2023

Twitter

Newsletter



Donate To Us

The Friday Times – Naya Daur

THE TRUTH WILL OUT


The Friday Times is Pakistan’s first independent weekly, founded in 1989. In 2021, the publication went into collaboration with digital news platform Naya Daur Media to publish under a daily cycle.


Social Media

Latest News

  • All
  • News
  • Editorials
  • Features
  • Analysis
  • Lifestyle
‘Asif Zardari Was The Only Person In The Way Of Imran’s Arrest’

‘Asif Zardari Was The Only Person In The Way Of Imran’s Arrest’

by News Desk
January 29, 2023
0

The reason Imran Khan has leveled fresh allegations...

You Can’t Accuse People Every Time Your Wife Has A Dream, Bilawal Tells Imran

You Can’t Accuse People Every Time Your Wife Has A Dream, Bilawal Tells Imran

by News Desk
January 28, 2023
0

Chairman Pakistan People's Party (PPP) Bilawal Bhutto-Zardari on...

Social Feed

  • About Us
  • The TFT Story
  • Team
  • Write for TFT
  • Online advertisement tariff
  • Donate To Us

© 2022 All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us

© 2022 All Rights Reserved.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist