• About Us
  • The TFT Story
  • Team
  • Write for TFT
  • Online advertisement tariff
  • Donate To Us
The Friday Times - Naya Daur
Monday, January 30, 2023
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us
No Result
View All Result
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us
No Result
View All Result
The Friday Times - Naya Daur
No Result
View All Result
Home

کھیل تبدیل ہوا چاہتا ہے

TFT by TFT
May 21, 2021
in Editorial Urdu
22
SHARES
Share on FacebookShare on Twitter

ہائبرڈ بندوبست بے نقاب ہورہا ہے۔ ایسا اس لیے نہیں ہورہا کہ متحدہ حزب اختلاف اسے زمین پر پٹخنے میں کامیاب ہوگئی، بلکہ اس لیے کہ عمران خان اپنے پاؤں پر خود کلہاڑا مار رہے ہیں۔ تین سالوں سے بھی کم عرصے میں اُنہوں نے حزب اختلاف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا جاری رکھا، عوام کو مشتعل کیا اور اُس اسٹبلشمنٹ کو ناراض کردیاجو اسے اقتدار میں لائی تھی اور جس نے اس ہابئرڈ بندوبست پر بھاری سرمایہ کاری کی تھی۔ وہ اپنے دفتر میں ابھی تک صرف اس لیے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ بساط تبدیل کرنے کے لیے سوچ بچار کررہی ہے۔

عمران خان کا بیانیہ تین ستونوں پر قائم تھا۔ حزب اختلاف کا احتساب اور حکومت۔ نسبتاً بہتر کارکردگی۔ اسٹبلشمنٹ کے ساتھ ٹکراؤ کی بجائے تعاون ۔ وہ ان تینوں محاذوں پر ناکام ہوچکے ہیں۔

عمران خان نے کھربوں کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے تیز و تند الزامات لگا کرحزب اختلاف کوجیلوں میں بند کرنے کے لیے نیب، ایف آئی اے، آئی بی، ایف بی آرکو متحرک کیا لیکن تعاون پر آمادہ عدلیہ کے باوجودایک بھی ملزم کو سزا نہیں ہوسکی۔ کسی سے ایک پیسہ تک برآمد نہیں ہوا۔ اس کی بجائے احتساب کا پورا بیانیہ بے رحم سیاسی انتقام میں تبدیل ہوگیا۔ اس کھیل میں شریک ریاست کے عناصر کی ساکھ مجروع ہوئی۔ اس سے بھی بدتر یہ کہ احتساب کا رخ اب اپوزیشن سے ہٹ کر عمران خان کی اپنی جماعت کے اُن راہ نماؤں کی طرف ہوگیا ہے جن کے بارے میں لوٹ مار کا تاثر موجود تھا لیکن اُنہیں چھان بین سے بچایا گیاتھا۔ تحریک انصاف کے راہ نماؤں پر بدعنوانی کے بے شمار الزامات ہیں جیسا کہ بی آرٹی، مالم جبہ، رنگ روڈ، فارن فنڈنگ، رہائشی کالونیاں، شوگر سبسڈی وغیرہ۔ اب یہ شہ سرخیوں کی زینت بن رہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کی حکومت پر بے پناہ کیچڑ اچھالا گیالیکن اس کی کارکردگی تحریک انصاف کے مقابلے میں اوج ثریا پر دکھائی دیتی ہے۔ جی ڈی پی کی شرح نمو 2017-18  میں 5.5  فیصد تھی۔ اب یہ 2020-21  میں 1.1  فیصد ہے۔محنت کش طبقے کی مزدوری گزشتہ تین سالوں میں 6  فیصد کم ہوگئی۔ اس سے پہلے گزشتہ حکومت کے تین برسوں کے دوران اس میں تین فیصد اضافہ ہوا تھا۔بیروزگار افراد کی تعداد دوکروڑ تک جا پہنچی۔ عوام کی غربت میں بھی اتنی ہی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جتنا حکومت کے قرضوں میں۔ اشیائے خورد ونوش کی قیمتیں ہر سال پندرہ فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہیں۔ معاشی بہتری دکھانے والا ہر اشاریہ نیچے جارہا ہے۔ یہ غیر معمولی ناکامی اور بدانتظامی کی افسوس ناک کہانی ہے۔اس سے بھی بڑ االمیہ یہ ہے کہ اب سرکاری مشینری نے سرکار کے احکامات کی تعمیل سے گریز شروع کردیا ہے۔وہ جبری تقرریوں، تبادلوں اور مداخلت سے لبریز خوف کے ماحول میں کام چھوڑ چکے ہیں۔

عمران خان کی بدعنوانی کے خاتمے کے بیانیے اور پالیسی کے مطابق کارکردگی دکھانے میں کھلی ناکامی نے اسٹبلشمنٹ کو مداخلت پر مجبور کردیا ہے، قبل اس کے کہ خرابی اپنی انتہاکو پہنچ جائے اور ہائبرڈ بندوبست کو پاکستان کے لاچار عوام پر مسلط کرنا اُن کی ساکھ کو مزید داغ دار کردے۔ اس کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ پنجاب، جو کہ پاکستان کا نصف ہے، میں موثر اور صاف ستھری حکومت قائم کی جائے لیکن بنی گالا میں اس مطالبے کی شنوائی نہ ہوئی۔اسٹبلشمنٹ نے بہتر معاشی پالیسی کے لیے دباؤ ڈالا لیکن اسلام آباد کے طاقت کے ایوانوں میں یوٹرن، فیصلوں کی احمقانہ تبدیلی اور بے معانی اکھاڑ پچھاڑ جاری رہی۔ مزید یہ کہ عمران خان نے آرمی چیف کی عوامی سطح پر دی جانے والی تجویز کو مسترد کردیا۔ یہ تجویز خارجہ تعلقات کی جہت تبدیل کرنے،خاص طور پر بھارت کے ساتھ تعلقات معمول کی سطح پر لانے کے ذیل میں تھی۔ اسے تمام اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق رائے حاصل تھا۔

ان حالات میں شہباز شریف مسلم لیگ ن اور اسٹبلشمنٹ کے درمیان مفاہمت کے بیانیے کو آگے بڑھانے میں ”آزاد“ ہیں۔ وہ قدم آگے بڑھانے کے لیے نواز شریف سے مشور ہ کرنے لندن جانا چاہتے ہیں۔ اس طرح مسلم لیگ ن کے ترجمان، جیسا کہ شاہد حاقان عباسی اور محمد زبیر اسٹبلشمنٹ کے ساتھ ٹکراؤ کی تردید کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور اے این پی کو دوبارہ ساتھ ملا کر پی ڈی ایم کو بحال کرنے کی کوشش جاری ہے۔ اس دوران اسٹبلشمنٹ کے سدا بہار اثاثے، جہانگیر ترین کو پنجاب اسمبلی اور قومی اسمبلی میں فارورڈ بلاک بنانے کی شہ دی گئی۔ اگر عمران خان نے اُن کی بات نہ مانی تو وہ وار کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تاہم اس پیش رفت میں دو مشکلات حائل ہیں۔ پہلی مشکل یہ کہ نوازشریف اپنے مرکزی بیانیے پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ وہ فوری طور پر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور اسٹبلشمنٹ کی طرف سے منتخب شدہ حکومت کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی ضمانت چاہتے ہیں۔ عمران خان کی مجوزہ رخصتی کے بعد قائم ہونے والی وسط مدتی حکومت، نگران وزیر اعظم کا چناؤ اور تازہ انتخابات کے انعقاد پر بھی الجھن ہے۔ لیکن اس پر قابو پایا جاسکتا ہے بشرطیکہ اسٹبلشمنٹ حکومت کی تبدیلی میں سنجیدہ ہو۔

دوسری، اسٹبلشمنٹ کو خوف ہے کہ اقتدار سے رخصتی کے بعد عمران خان اس کے لیے اُس سے کہیں بڑا درد سر ثابت ہوں گے جتنا اقتدار میں ہیں، خا ص طور پر اگر مسلم لیگ ن کے ساتھ کیا گیا مجوزہ بندوبست اعتماد کے دوطرفہ فقدان کا شکار ہوگیا۔ اس صورت میں اسٹبلشمنٹ کے پیچھے کوئی جماعت کھڑی نہیں ہوگی۔ تاہم یہ خدشہ بلاجواز ہے۔ اسٹبلشمنٹ اور ن لیگ کی قیادتیں آنے والے وقتوں میں ٹکراؤ کی طرف نہیں جائیں گی کیوں کہ ماضی میں ایسی پالیسیاں ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی تھیں۔ نیز عمران خان بھی اسٹبلشمنٹ پر حملہ کرنے کے قابل نہیں ہوں گے کیوں کہ ریکارڈ سامنے آجائے گا کہ اس نے کتنی محنت کرتے ہوئے عمران خان کو اقتدار تک پہنچایا اور پھر بے پناہ ناکامیوں کے باوجود اسے سہارا دیے رکھا۔ نیز پاکستانی بھی موجودہ حکومت کی تباہ کن کارکردگی نہیں بھولنے والے۔ اور پھر میڈیا نے بھی عمران خان کے ہاتھوں بے پناہ زک اٹھائی ہے۔ وہ بھی اپنے زخم بھولنے یا معاف کرنے کی جلدی میں نہیں۔ آخر میں، ریاست کے جو ادارے آج عمران خان کے حکم پر اپنی توپوں کا رخ سیاسی مخالفین کی طرف کیے ہوئے ہیں،و ہ حکومت تبدیل ہونے پر انہیں بھی نشانہ بنائیں گے۔ پھر انہیں جان بچانے کے لیے ادھر اُدھر بھاگنا پڑے گا۔

اب بساط بچھ چکی۔ عمران خان ہٹ دھرم، مغرور، اناپرست اور نرگسیت کا شکار ہونے کی وجہ سے سمجھوتہ کرنے یا قدم پیچھے ہٹانے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ ان کی سیاسی خامیوں کی فہرست میں گزشتہ ازدواجی بندھن سے لفظ ”توہم پرستی“ بھی شامل ہوچکا ہے۔ لیکن ن لیگ اور اسٹبلشمنٹ حقیقت پسند اور عملیت پسند سیاسی کھلاڑی ہیں۔ اس لیے امکان تو ہے کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود اب سیاسی نقشہ تبدیل ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔ خدا ہی جانتا ہے کہ پاکستان کے عوام اپنے نمائندوں کے مستحکم سیاسی بندوبست اور ٹھوس سماجی اور معاشی بہتری کے کتنے متمنی ہیں۔

Also Read:

عمران خان کا کھیل ختم

جنرل باجوہ کا دہرا کھیل

Tags: Editorial Urdu
Previous Post

SUCH GUP

Next Post

HBL and Katalyst Labs partner for Startup Acceleration and Women Leadership Enablement

TFT

TFT

Next Post
SPOTLIGHT | ‘Prisoner Of Conscience’: Incarcerated MNA Ali Wazir’s Bail Application Faces Unusual Delay

SPOTLIGHT | ‘Prisoner Of Conscience’: Incarcerated MNA Ali Wazir’s Bail Application Faces Unusual Delay

Recent News

Suicide Bomb Blast In Peshawar Mosque Injures More Than 50

28 Martyred, 150 Injured As Suicide Bomber Strikes Peshawar Mosque

January 30, 2023
Maryam Nawaz’s Countrywide Organizational Visits

Schedule Of Maryam Nawaz’s Countrywide Organizational Visits Released

January 30, 2023
Komal Rizvi Dance Besharam Rang

Komal Rizvi Dances On Deepika Padukone’s Song Besharam Rang

January 30, 2023

Twitter

Newsletter



Donate To Us

The Friday Times – Naya Daur

THE TRUTH WILL OUT


The Friday Times is Pakistan’s first independent weekly, founded in 1989. In 2021, the publication went into collaboration with digital news platform Naya Daur Media to publish under a daily cycle.


Social Media

Latest News

  • All
  • News
  • Editorials
  • Features
  • Analysis
  • Lifestyle
Suicide Bomb Blast In Peshawar Mosque Injures More Than 50

28 Martyred, 150 Injured As Suicide Bomber Strikes Peshawar Mosque

by News Desk
January 30, 2023
0

Twenty-eight embraced martyrdom, while over 150 people were...

Maryam Nawaz’s Countrywide Organizational Visits

Schedule Of Maryam Nawaz’s Countrywide Organizational Visits Released

by News Desk
January 30, 2023
0

Federal Minister for Information and Broadcasting Marriyum Aurangzeb...

Social Feed

  • About Us
  • The TFT Story
  • Team
  • Write for TFT
  • Online advertisement tariff
  • Donate To Us

© 2022 All Rights Reserved.

No Result
View All Result
  • Home
  • Editorials
  • News
  • Analysis
  • Features
  • Spotlight
  • Videos
  • Citizens’ Voice
  • Lifestyle
  • Editor’s Picks
  • Good Times
  • More
    • About Us
    • Team
    • Write for TFT
    • The TFT Story
    • Donate To Us

© 2022 All Rights Reserved.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist